پشاور کے حلقہ این اے 4 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے میں 23 پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ سامنے آیا جس میں مسلم لیگ (ن) کے ناصر موسیٰ زئی 2920 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے جب کہ تحریک انصاف کے عامر ایوب 4689 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
دریں اثناء حلقے کے 11 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتایج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے اسد گلزار خان 1728 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور مسلم لیگ (ن) کے ناصر موسیٰ زئی 1042 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ارباب عامر ایوب 997 ووٹوں کے ساتھ تیسرے جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کے خوشدل خان 544 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔
قومی اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہی، پولنگ کے لیے پولنگ اسٹیشنوں پر رش دیکھا گیا، بزرگ، خواتین اور معذورا فراد بھی ووٹ ڈالنے آئے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخاب کے لیے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر پہلی بار الیٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا گیا۔پولنگ کے دوران بعض مقامات پر بدنظمی دیکھنے میں آئی اور مختلف علاقوں سے 6 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ بڈھ بیر میں کسی اور کا ووٹ ڈالنے کی کوشش میں پولیس اہلکار پکڑا گیا۔تحریک انصاف کے رہنما گلزار احمد کی موت کے بعد خالی ہونے والی نشست پر انتخاب لڑنے کے لئے 14 سے زائد امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 9 آزاد جب کہ 5 کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔حلقے میں تین جماعتوں تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔
حلقے میں سیکیورٹی کے لئے پولیس کے 7 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج کے جواب بھی تعینات ہیں۔تین لاکھ 97 ہزار 904 رجسٹرڈ ووٹروں پر مشتمل حلقہ زیادہ تر مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے جو ایک طرف قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے ملا ہوا ہے اور اس میں قبائلی علاقہ جات آیف آر پشاور بھی آتا ہے۔
گزشتہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار گلزار خان نے مسلم لیگ (ن) کے موجودہ امیدوار ناصر خان موسی زئی کو 34 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔عام انتخابات میں ناصر خان موسیٰ زئی 20 ہزار سے زیادہ ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے تھے جب کہ تیسری پوزیشن جماعت اسلامی کے حصے میں آئی تھی۔