حیدر آباد میں مقامی فصل مارکیٹ میں آنے کے باوجود ٹماٹر درآمد کئے جانے کے باعث ٹماٹر 10 سے 20 روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے جس کی وجہ سے کاشت کاروں کو بھاری نقصان کا سامناہے۔
ٹماٹر کی درآمد نے سندھ کے کاشت کاروں کو معاشی مشکلات سے دوچار کردیا، سندھ کی مقامی فصل مارکیٹ میں آنے کے باوجود حکومت نے ٹماٹر درآمد کئے جس کے باعث مارکیٹ میں ٹماٹر 10 روپے سے 20 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔
سندھ آباد گار اتحاد نے ٹماٹر درآمد کرنے کے اقدام کو کاشت کاروں کا معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاشت کار اب ٹماٹر کی فصل کو زمین میں ہی حل چلا کر ختم کر رہے ہیں کیونکہ مارکیٹ تک ٹماٹر لانے میں انہیں نقصان ہوتا ہے۔
سندھ کے کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوئی زرعی پالیسی نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسی زرعی پالیسی تشکیل دی جائے جس سے عوام کو سستی سبزیاں میسر آسکیں اور کاشت کاروں کا بھی مالی نقصان نہ ہو۔