بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے سخت مطالبات کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف مشن کے مختلف محکموں سے تیکنیکی سطح کے مذاکرات ختم ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق تیکنیکی سطح کے مذاکرات میں ایف بی آر نے آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے پالیسی سطح کے مذاکرات پیر سے شروع ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات وزارتِ خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارتِ توانائی کے ساتھ ہوں گے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارتِ خزانہ کو سخت مطالبات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارتِ توانائی اور وزارتِ پیٹرولیم سے نئے مطالبات کیے جا سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ معاشی ٹیم کے مذاکرات 15 نومبر تک مکمل ہوں گے۔