غزہ: محصور غزہ کی پٹی کے خلاف جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 400 فلسطینی شہیدہو گئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والوں کی کل تعداد 4 ہزار 651 سے بھی بڑھ گئی ہے۔
فلسطینی میڈیا ایجنسی وفا کے مطابق خان یونس شہر میں 44، رفح شہر میں 57، غزہ شہر میں 66 اور شمالی علاقے میں 44 افراد شہیدہوئے، اس کے علاوہ وسطی غزہ کی گورنری میں 168 افراد شہیدہوئے، جن میں سے تقریباً 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں اب تک شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 1,903 تک جا پہنچی ہےجبکہ خواتین کی تعداد 1,024 اور بزرگوں کی تعداد 187 تک جا پہنچی ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کو علی الصبح غزہ کی پٹی میں تین اسپتالوں کے نزدیکی علاقوں پر بمباری کی، لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا اسپتالوں کو خود نقصان پہنچا یا نہیں۔ان رپورٹس پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے شفا اور القدس اسپتالوں اور انڈونیشیائی اسپتال کے قریب، انکلیو کے شمال میں حملہ کیا ہے۔
وسطی غزہ کے الاقصی اسپتال کے مطابق گزشتہ رات بھر اسپتال لے جانے والے 65 فیصد بچے تھے۔
شمالی غزہ میں الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ طبی سہولت "حقیقی تباہی” کے دہانے پر ہے، اس کا ایندھن ممکنہ طور پر اگلے 48 گھنٹوں میں ختم ہو جائے گا۔
شمالی غزہ میں انڈونیشیا کے اسپتال نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈاکٹروں کو اس سہولت کو چلانے کے لیے ایندھن نہیں ملا تو وہ سرجری روکنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔
فلسطینی وزارت ثقافت کے مطابق شاعرہ اور ناول نگار ہیبہ ابو ندا، ناول آکسیجن از ناٹ فار دی ڈیڈ (2017) کی مصنفہ، خان یونس میں جمعہ کو بمباری میں شہیدہو گئیں۔
مصنف عبدالہادی علیجلہ نے ٹویٹر پر لکھا، "بہت دکھ کے ساتھ ہم غزہ کی سب سے باصلاحیت خاتون شاعرہ اور ناول نگار، ہیبہ ابو ندا کا سوگ منا رہے ہیں۔ انکے ناول کا نام ہے، ‘آکسیجن مردوں کے لیے نہیں ہے’۔ ہیبہ ابو ندانے کل لکھا، ’’اگر ہم مر جائیں تو جان لیں کہ ہم مطمئن اور ثابت قدم ہیں، اور اپنی طرف سے یہ پیغام دیں کہ ہم سچے ہیں۔