Sargaram | Newspaper

جمعہ 29 ستمبر 2023

ای پیپر | E-paper

بھارت: اسکول کی ٹیچر کا مسلمان بچے سے تعصب، ہندو طلبا سے پٹوانے کی ویڈیو وائرل

Share

(روزنامہ سرگرم)بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک اسکول کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے جس میں خاتون ٹیچر نے انسانیت کی دھجیاں بکھیر دیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش کے اسکول میں ترپتا تیاگی  نامی ٹیچر کو دکھایا گیا ہے جو  طالب علموں کو 7 سالہ بچے محمد التمش کو تھپڑ رسید کرنے کا کہہ رہی ہے۔

ویڈیو میں ٹیچر کہتی ہے کہ ‘میں نے کہہ دیا جتنے مسلمان بچے ہیں وہ یہاں سے چلے جائیں’۔

ویڈیو میں کیمرے کے پیچھے سے ایک مرد کی بھی آواز آتی ہے جو ٹیچر کی بات سے متفق ہے اور کہتا ہے کہ ‘اس سے تعلیم خراب ہورہی ہے’۔

طالب علموں کی جانب سے ساتھی طالب علم التمش کو مارے جانے پر ترپتا تیاگی انہیں مزید زور سے مارنے کا مشورہ دیتی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو پولیس کو موصول ہوچکی ہے۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا لڑکا مسلمان ہے، خاتون ٹیچر نے میتھس (ریاضی) کے ٹیبل نہ سیکھنے پر کلاس میں موجود دیگر طالب علموں کو لڑکے کو تھپڑ مارنے کو کہا اور اس حوالے سے اسکول کی پرنسپل سے بھی بات کی ہے۔

بھارتی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ خاتون ٹیچر نے تعصبانہ جملے بھی استعمال کیے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بچوں کے حقوق کی تنظیم کی جانب سے بھی ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بچے کا والدین کا بیان:

الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے محمد التمش کی والدہ روبینہ نے کہا ‘جس روز یہ واقعہ پیش آیا میرا بچہ روتا ہوا گھر آیا، وہ صدمے کی سی کیفیت میں تھا، بچوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جاتا’۔

بچے کے والد محمد ارشاد نے کہا ‘ٹیچر نے کلاس کے بچوں کو میرے بیٹے کو ایک ایک کرکے مارنے کا کہا ، ٹیچر نے یہ کہہ کر اپنے فعل کا جواز پیش کیا کہ میرے بیٹے نے اپنا سبق یاد نہیں کیا’۔

محمد ارشاد کا کہنا تھا کہ ‘میرا بیٹا پڑھائی میں اچھا ہے، وہ ٹیوشن لیتا ہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ ٹیچر نے اس سے ایسا سلوک کیوں کیا، ایسا لگتا ہے کہ اس ٹیچر کے اندر نفرت بھری ہوئی ہے’۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image