بھارتی شہر گریٹر نوائیڈا میں جہیز میں ٹویوٹا فارچیونر نہ ملنے پر سسرالیوں نے بہو کو قتل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سسرالیوں کے ہاتھوں قتل کی جانے والی خاتون کرشمہ کے بھائی دیپک نے پولیس کو شکایت درج کرتے ہوئے بتایا کہ کرشمہ اور وکاس کی شادی 2022 میں ہوئی تھی اور کرشمہ اپنے سسرال والوں کے ساتھ ہی رہتی تھی۔
دیپک نے بتایا کہ کرشمہ کو شادی کے وقت جہیز میں 11 لاکھ مالیت کا سونا سمیت ایس یو وی گاڑی دی گئی تھی تاہم وقت کے ساتھ ساتھ کرشمہ کے سسرالیوں کی جانب سے جہیز کی مانگ بڑھتی رہی جس کیلئے وہ کرشمہ کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
خاتون کے بھائی کے مطابق تشدد اس وقت اور زیادہ بڑھ گیا جب کرشمہ کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی اور دونوں خاندانوں کے درمیان معاملات کو حل کرنے کیلئے پنچایت کے پاس بھی گئے جس پر سسرال والوں کو مزید 10 لاکھ دیے گئے لیکن تشدد پھر بھی نہ رک سکا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وکاس کے خاندان نے حال ہی میں کرشمہ سے فارچیونر گاڑی اور 21 لاکھ کا نیا مطالبہ کیا جس پر کرشمہ نے گھر والوں کو فون کرکے بتایا کہ شوہر سمیت سسرال والے تشدد کررہے ہیں اور بھائی کے سسرال جانے پر پتا چلا کہ کرشمہ تشدد سے ہلاک ہوچکی ہے۔
پولیس کے مطابق وکاس، اس کے والدین اور بہن بھائیوں کیخلاف مقدمہ درج کرکے وکاس کے والد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتار کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔