کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سائفر معاملے پر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
شرجیل میمن کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیرت ہوتی تواقتدار بچانے کیلئے لائف ٹائم کیلئے کسی کو ایکسٹینشن کی آفرنہ دیتے، جب وہ نہیں مانے تو پھر سائفر کا ڈرامہ کیاگیا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصدکیلئے کاغذ جلسے میں لہرایا گیا، اس وقت کے وزیراعظم سائفر ملنے کے بعدایک ماہ خاموش رہے۔
انہوں نے کہا کہ سائفر معاملے پر متعلقہ سفیر کوبلا کر احتجاج تک ریکارڈ نہیں کر وایا گیا، دھاندلی زدہ حکومت کوہٹانے کی جدوجہد شروع ہوئی توپھر سائفر سامنے لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے عدم اعتمادکی تحریک پیش کی ان تمام جماعتوں کوغدار کہا گیا، اس وقت کی اسٹیبشلمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں پر اس وقت الزامات لگائے گئے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اس وقت کی حکومت کی جانب سے قوم کوگمراہ اور ان کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی، ان کی غلط بیانی کی وجہ سے ملکی معیشت بیٹھی، 9مئی جیسے واقعات رونماہوئے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو غلط باتیں بتائی گئیں،جھوٹا بیانیہ بنایا گیا، اس وقت کی حکومت سے ملکی معیشت ٹھیک نہ ہوپائی،دشمن ممالک کوفائدہ ہوا، ان کے بیانات سے پاکستان کے دشمن ممالک کو فائدہ ہوا اور اپنے ملک کو نقصان پہنچا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کہا جارہاہے کہ بڑی پارٹی کے بڑے لیڈرجیل میں پڑے ہوئے ہیں، ماضی میں اصلی بڑی پارٹی کے اصلی لیڈروں نے جیلیں کاٹی ہیں۔
ماضی میں بڑی پارٹی کے اصلی لیڈروں نے 11 سال تک جیل کاٹی، بڑے لیڈر وہ نہیں ہوتے جن کی پارٹیوں کو کچھ لوگ لانچ کرتے ہیں،جن کے لاہور میں جلسے کرائے جاتے ہیں۔
لاہور میں باقاعدہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی طرح ان کی سیاست بنائی جاتی ہے، ٹھپے مارکر، آرٹی ایس بٹھا کر اقتدار دیا جاتا ہے کیا یہ بڑی پارٹیاں اور لیڈر ہیں؟
شرجیل میمن نے کہا کہ جن کے سامنے لیڈر کی لاش پڑی ہو اور وہ نعرہ لگا رہے ہوں پاکستان کھپے، وہ ہیں بڑے لیڈر، مصنوعی لوگ پاکستان میں سیاست کیلئے بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ لے رہے ہیں، ان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات جج منٹ میں موجود ہے۔