Sargaram | Newspaper

ہفتہ 27 جولائی 2024

ای-پیپر | E-paper

سائفر کیس : سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی پر 12 دسمبر کو فردِ جرم عائد ہوگی

Share

راولپنڈی: خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردجرم کیلئے 12 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق سائفرکیس کی سماعت ہوئی، خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی۔

سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا، اہل خانہ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی ،رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

جج ابو الحسنات نے کہا کہ سربراہ پی ٹی آئی کے وکیل عثمان گل کےتاخیرسےآنےپر سماعت میں بھی تاخیر ہوئی، جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت وقت پرشروع کی جائے اور گواہان کو بھی عدالت پیش کیاجائے گا تو جج نے کہا کہ دونوں فریق باہمی مشاورت سے ایک وقت مقرر کرلیں۔

پی ٹی آئی وکلاکی جانب سے انٹرنیشنل میڈیا کو کمرہ عدالت تک رسائی نہ ملنے کی شکایت کی ، جس پر عدالت نے وکلا کو ہدایت کی کہ ڈاکومنٹس دیکھ لیں سارےمکمل ہیں،پھر نقول تقسیم کی جائیں گی۔

وکیل صفائی نے کہا کہ کریمنل ایکٹ1952 کے تحت کارروائی کی جارہی ہے جبکہ 1958 میں ترمیم بھی ہوگئی تھی، ہمیں بتایا جائے کہ کس ایکٹ کے تحت چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی، ایکٹ کی وضاحت کے بغیر عدالت کارروائی جاری نہیں رکھ سکتی، پہلے وزارت قانون کی جانب سے واضح نوٹیفکیشن جاری ہوناچاہیے۔

جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ وزارت قانون کانوٹیفکیشن واضح ہے اور عدالت قانون کے مطابق کارروائی کررہی ہے۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس میں کہا کہ مجھے قانون پر عملدرآمد کرانا ہےاور قانون پرچلناہے، قانون کے تحت میڈیا اور پبلک کو کمرہ عدالت تک رسائی دی گئی ، آج نقول فراہمی کیلئےسماعت مقرر تھی آپ بتائیں لینی ہیں یانہیں۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت کے سامنے بیان میں کہا کہ قمر باجوہ کو بطور گواہ بلاؤں گا، امریکی سفارتکارسے بھی نمائندہ بلاؤں گا۔

دوران سماعت سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالتی سماعت پر اعتراض کیا ، عثمان گل ایڈوکیٹ نے کہا کہ عدالتی سماعت کیلئے نوٹی فکیشن میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے جبکہ وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہجب تک نیا نوٹی فکیشن نہیں ہوتا کارروائی آگے نہیں بڑھ سکتی۔

جج نے ریمارکس دیئے اسلام آباد ہائیکورٹ کاڈویژنل بینچ جج کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن درست قرار دے چکا ہے ، آپ کے جو دلائل ہیں وہ ہم اپنے آرڈر میں لکھ دیتے ہیں۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کیں ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے تاخیر سے آنے پر عدالت کا برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ گھنٹے سے میں انتظار کر رہا ہوں وکیل پہنچے نہیں ، ایڈوکیٹ عثمان گل نے جج سے مکالمے میں بتایا کہ دھند کی وجہ سے عدالت تاخیر سے پہنچا۔

شاہ محمود قریشی نے عدالت سے استدعا کی آئندہ سماعت 9بجے شروع کریں ، جس پر جج نے کہا کہ آپ اپنے وکلاکو کہیں جلدی آئیں تو سماعت جلدی شروع ہو جائے گی۔

خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سربراہ پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردجرم کیلئے 12 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image