Sargaram | Newspaper

جمعرات 12 دسمبر 2024

ای-پیپر | E-paper

عدالتی فیصلوں نے اربوں ڈالر کا نقصان کیا، جج بھی صادق وامین نہیں، فیصل واوڈا

Share

اسلام آباد: سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اگر ہم صادق اور امین نہیں ہیں تو جج بھی صادق اور امین نہیں ہیں۔

سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت میں ملک کی سلامتی اور سیکیورٹی ڈیفنس لائن کی جب بات آئی تو بھارتی سپریم کورٹ نے آئین اور قانون سے بالاتر ہو کر اپنے ملک کو ترجیح دی۔ ان کے عدالتی فیصلوں پر جتنی بھی تنقید کریں ، وہ جب اپنے ملک کا دفاع کرنے پر آتے ہیں تو سب چیزوں کو سیکنڈری کر دیتے ہیں اور پہلے ملک کو لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ہر چیز پہلے اپنی ہے، پہلے آئین ہے، پہلے قانون ہے۔ ہم نے ڈیفنس لائن سائڈ پر لگا دی، ہم نے فوج کو کنارے پر لگا دیا، ہم نے ملٹری کورٹس کو کنارے پر لگا دیا۔ نجکاری ہونے جا رہی ہے، سٹیل ملز اور پی آئی اے نے اربوں کا نقصان کر دیا ہے۔ اس پر بھی میری اطلاع ہے کہ عدالت اس معاملے کو اٹھانے والی ہے۔

سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ ریکوڈک میں عدالتی نظام اور اس کے فیصلوں نے اربوں ڈالر کا نقصان کیا ہے۔ پاکستان کی تباہی کے تاریخی فیصلے آئے۔ آپ نے کسی کو صادق امین کر دیا، کسی کو نااہل قرار دے دیا، یہ گورکھ دھندا ہے۔ آج پانچ کا بینچ نااہل اور سات کا بینچ اہل کر دے گا۔ آج عمران خان اندر ہیں، کل وہ بھی کسی چیز کے تحت واپس آ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے فیصلے تسلسل کے ساتھ نہیں ہوئے اسے لیے ہمارا ملک پانچ سو سال پیچھے چلا گیا، ہم 141ویں نمبر پر ہیں۔ ہم کرکٹ میچ میں سنچری نہیں بنا سکتے۔ لیکن عدالتی ڈھانچے اور اس کی ناانصافیوں کی وجہ سے اس اسپیڈ سے جارہے ہیں کہ شاید ہم ڈبل نہیں ٹرپل سنچری بھی کر جائیں۔ عدالتی نظام اور ڈھانچے کا جب تک احتساب نہیں کریں گے معاملات ٹھیک نہیں ہونگے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ نسلہ ٹاور آپ گرا دیتے ہیں۔ لوگ برباد ہوگئے، سڑکوں پر آگئے، بھیک مانگ رہے ہیں۔ آپ نے نہ بلڈر کا کچھ کیا، نہ این او سی دینے والے کا کچھ کیا۔ نہ آرکیٹیکٹ کا کچھ کیا، نہ اس وزیر کا کچھ کیا اور نہ لیڈر کا کچھ کیا ۔ تو پھر آپ نے کیا کیا ہے؟آج ایک عدالت فیصلہ دیتی ہے کہ فلاں شخص کو پھانسی دے دو، نو رکنی بینچ آ کر کہتا ہے کہ وہ فیصلہ غلط تھا، اب اسے زندہ کیسے کریں گے؟

سابق سینیٹر نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا دنیا کا کوئی بھی شخص صادق اور امین کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ انسان تو صادق اور امین نہیں ہو سکتا۔ وہ تو غلطیوں کا پتلا ہے۔ قانون کے فیصلوں کی وجہ سے ریکوڈک میں اربوںڈالر کا نقصان ہوا۔ اسٹیل مل اربوں روپے کا نقصان کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نجکاری نہیں ہونے دیں گے کہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ جب فوج پر تباہی اور قیامت آئی، بلڈوز کر کے ان کو اڑا دیا گیا تھا تو اس وقت انہیں انسانی حقوق نظر نہیں آئے؟جب سڑکوں پرلوگوں کو گولیاں ماری گئیں اس وقت آپ کو انسانی حقوق نظر نہیں آئے؟ جج کی بیوی نے بچی کا سر کھول دیا، ٹانگیں توڑ کر سڑک پر پھینک دیا۔ ادھر انسانی حقوق نظر نہیں آئے؟780لوگ جیلوں میں دوائیں نہ ہونے کی وجہ سے مر گئے۔ایک بندے کی جگہ کے اندر سو ، سو آدمی رہ رہا ہے۔ ادھر انسانی حقوق نظر نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سویلین اگر فوج پر حملہ کرے گا تو فوج ہی اس پر مقدمہ چلائے گی۔ اگر آپ پر اور مجھ پر کرے گا تو سول ادارہ کرے گا۔ اسکول میں جو سانحہ ہوا۔ ہمارے محصوم بچے مارے گئے۔اس میں ایک آدمی بچا ہے۔ ملڑی کورٹس میں جتنے گئے ہیں سب کو پھانسی ہوئی ہے۔ ایک آدمی بچا ہے جو روایتی عدالت میں گیا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا نواز شریف کو اوور دا کائونٹر پریشر نہ لینے پر نااہل کیا۔ یا اس اقامے پر نااہل کیا۔ آصف زرداری کو 14سال جیلوں میں رکھا۔ بھٹوکو پھانسی دے دی، عمران خان کو ادھر چھوڑدیا، ادھر نکال دیا، معاشی فیصلے کرنا ان کی ڈومین ہی نہیں، ہرچیزمیںان کی مداخلت ہے۔ ہم جب حکومت میں تھے، ہر کام میں مداخلت تھی، بھئی آپ کام سنبھال لیں، یہ لیں ملک، چلائیں۔

سابق سینیٹر نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس اور ایوان صدر میں عدالتی نشان لگائیں اور لے لیں ۔آپ میرے ملک کی قسمت ٹھیک کر سکتے ہیں توکریں۔ بھٹو کو غلط پھانسی دی۔ اس پھانسی کے بعد ان کی تین نسلوں نے بھی سیاست کرلی۔ آج آپ کہتے ہیں کہ وہ غلط فیصلہ تھا۔ بھٹوکو زندہ کیسے کریں گے؟ آپ کی غلطی کی سزا کب متعین ہوگی؟جب تک آپ اپنا جوڈیشل سسٹم ٹھیک نہیں کریں گے، جو ہمارا کام تھا، اگر ہماری پگڑی اچھلے گی تو پھر پگڑی کسی کی بھی نہیں بچے گی۔

انھوں نے کہا انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے سب کا اپنا اپنا استدلال ہے۔ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے کسی کی تیاری نہیں ہے۔ اگر مسلم لیگ (ن) کی بات کریں گے تو انہوں نے میدان میں اکیلے بھاگنا ہے۔ اس میں بھی دوسرے تیسرے نمبر پر آنا ہے تو میرا قصور تھوڑی ہے۔ اس اکیلے بھاگنے میں بھی یہ پہلے نمبر پر نہیں آ سکتے تو پھر وہ کیا کر سکتے ہیں۔

گارنٹی تو یہ بھی نہیں کہ کل جس کو آپ نے نکالا تھا اس کو کل واپس لے آئیں گے اگر الیکشن لٹک گئے تو پھر کیا ہوگا کہ سوال پر انھوں نے کہا کہ جیسے پاکستان پینسٹھ سال سے چل رہا ہے، اسٹے آرڈر پر چل رہا ہے۔ پنجاب اور کے پی کے میں ابھی جو آئین کا قتل ہوا ہے، کس کو پھانسی چڑھا دیا آپ نے۔ آپ ان سے کس آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں۔ کیا پی ڈی ایم حکومت کو سزائیں دیں۔ جن ججوں کے بیٹوں نے اربوں روپے کمائے ہیں اور عدالتوں کے فیصلوں کی لین دین کی ہے۔ ان کی آڈیوز اور وڈیوز آئی ہیں۔ان کوسزائیں کب ہونگی۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image