غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ میں وقفے کے معاہدے کے بعد بھی صہیونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پر بمباری جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری رہی، اسرائیلی فورسز نے محصور شہر کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کو بھی گرفتار کر لیا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت جمعے سے پہلے غزہ کے کسی بھی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔
اسرائیل فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ مغربی کنارے پر مہلک فضائی حملے اور شدید گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے، جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر ابو قمر اسٹریٹ کو نشانہ بنانے والی تازہ ترین اسرائیلی بمباری میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں 14,500 سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔
ادھر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے انڈونیشیا اسپتال 4 گھنٹے میں خالی کرنے کی دھمکی دی ہے، جہاں 65 لاشیں اور 200 مریض موجود ہیں، عرب میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ سمیت دیگر کئی ڈاکٹرز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
جنگ کے وقفے میں تاخیر کے حوالے سے فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں آج سے جنگ میں وقفہ اور قیدیوں کا تبادلہ ہونا تھا، لیکن اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہ ملنے کے باعث تاخیر کی گئی۔