Sargaram | Newspaper

ہفتہ 27 جولائی 2024

ای-پیپر | E-paper

لاہور سے گرفتار پرویز الہیٰ کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا

Share

لاہور: لاہور سے گرفتار ہونے والے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر پرویز الٰہی کو طبی معائنے کے بعد اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔

چوہدری پرویز الہیٰ کی 15 دن نظر بندی کے احکامات 3 ایم پی او کے تحت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جاری کیے جس کے بعد پولیس نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر چوہدری پرویز الہیٰ کو ظہور الہیٰ روڈ سے گرفتار کر کے اسلام آباد منتقل کیا، جہاں پمز اسپتال میں اُن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔

پرویز الہیٰ کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جانا تھا جس کے  پیش نظر جیل کے باہر اور اندر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ایلیٹ کمانڈوز کی اضافی نفری کو بھی طلب کیا گیا تاہم آخری وقت میں انہیں اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اٹک جیل میں بھی پرویز الہی کو سیکورٹی نقطہ نگاہ سے دیگر قیدیوں سے علیحدہ بیرک میں رکھا گیا ہے۔

ایم پی او آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ امن و امان کی صورت حال خراب کرسکتے ہیں، ایس ایس پی اسپیشل برانچ اور آئی بی نے نظر بند کرنے کی سفارش کی۔ جس پر  15 دن نظر بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی ان آرڈر کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، تاہم وہ تحریک انصاف کے اہم عہدیدار ہیں اور ان کی وجہ سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے کیونکہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز بہت زیادہ ہیں۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ یہاں کی صورتحال پی ٹی آئی کے کارکنان خراب کر سکتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کا حکم

قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا اور سختی کے ساتھ ہدایت کی تھی کہ کوئی اتھارٹی یا ادارہ انہیں گرفتار نہ کرے، عدالت نے پرویز الہی کو پولیس کی نگرانی میں گھر روانہ کیا تھا تاہم گھر سے کچھ دور کی دوری پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کی نیب میں گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ نیب کی جانب سے پرویز الٰہی کو عدالتی حکم پر 11.50  منٹ پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے فوری عبوری ریلیف دیتے ہوئے پرویز الٰہی کو نیب تحویل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے قرار دیا تھا کہ انکوائری ہوگی کہ عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو کیوں گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ عدالت میں گزشتہ روز نیب پراسیکیوٹر نے یقین دہانی کروائی تھی کہ پرویز الٰہی کو جمعہ کی صبح 10 بجے پیش کردیا جائے گا لیکن عدالتی حکم کے باوجود ایک مرتبہ پھر پرویز الٰہی کو عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا۔

سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بتائیے پرویز الٰہی کدھر ہیں، کیوں عدالت پیش نہیں کیا گیا؟ وکیل پنجاب حکومت غلام سرور نہنگ نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے پنجاب حکومت کو سکیورٹی کے لیے خطوط لکھے ہمیں کل کی سماعت کا تحریری حکم نہیں ملا۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image