لاہور:(روزنامہ سر گرم ) لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو ہر صورت ایک گھنٹے میں عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کی نیب میں گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔عدالت میں گزشتہ روز نیب پراسیکیوٹر نے یقین دہانی کروائی تھی کہ پرویز الٰہی کو جمعہ کی صبح 10 بجے پیش کردیا جائے گا لیکن عدالتی حکم کے باوجود ایک مرتبہ پھر پرویز الٰہی کو عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا۔
سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بتائیے پرویز الٰہی کدھر ہیں؟ کیوں عدالت پیش نہیں کیا گیا؟ جس پر پنجاب حکومت کے وکیل غلام سرور نہنگ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے پنجاب حکومت کو سکیورٹی کے لیے خطوط ،لکھے ہمیں کل کی سماعت کا تحریری حکم نہیں ملا۔
عدالت نے باور کرایا کہ تحریری حکم کل ہی جاری ہوچکا تھا۔ اس کا مطلب ہے آپ نے پرویز الٰہی کو پیش نہیں کرنا۔ نیب پراسیکیوٹر کا مؤقف تھا کہ ہم پرویز الٰہی کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن پرویز الٰہی کی زندگی کو شدید خطرات ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کی عزت انہی عدالتوں سے ہے۔ جسٹس امجد رفیق نے ایک بار پھر حکم دیا کہ پرویز الٰہی کو ایک گھنٹے میں پیش کریں۔ آپ پنگ پانگ کھیل رہے ہیں۔ کئی مرتبہ پرویز الٰہی کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جاچکا ہے۔
جسٹس امجد رفیق نے واضح ہدایات جاری کیں کہ حکومت کو چھوڑیں، آپ پرویز الٰہی کو پیش کریں۔ حکومت نیب کے ساتھ تعاون نہیں کرتی تو نہ کرے۔ عدالت نے ایک گھنٹے میں پرویز الٰہی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے باور کرایا کہ اگر پرویز الٰہی کو پیش نہ کیا گیا تو ڈی جی نیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔