واشنگٹن: ماہرین نے ایک ریسرچ اسٹڈی کے دوران یہ حیرت انگیز بات معلوم کی ہے کہ وہ کیا چیز ہے جو لوگوں کو اپنی روزانہ کی خوراک میں سبزیاں شامل کرنے سے روکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی ایک ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا خریدنے والے صارفین کم ہی کھانے کی وہ اشیا خریدتے ہیں جن پر ’ویگن‘ (گوشت اور ڈیری سے ہٹ کر غذائیں) کا لیبل لگا ہوتا ہے، جب کہ اس کے برعکس وہ ’صحت بخش اور پائیدار‘ کا لیبل لگا ہوا کھانا زیادہ خریدتے ہیں۔
یہ ریسرچ اسٹڈی جرنل آف انوائرمنٹل سائیکالوجی میں شائع ہوئی تھی، اور واشنگٹن ڈی سی میں سوسائٹی فار رسک اینالیسس 2023 کانفرنس میں پیش کی گئی، اس مطالعے میں یہ دیکھا گیا تھا کہ لوگ کھانے کی اشیا پر لگے مخصوص لیبلز پر کیا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔
تحقیق کے لیے 7,000 سے زیادہ لوگوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ محققین نے ان شرکا سے کہا کہ وہ دو فوڈ باسکٹ اٹھائیں، ایک بغیر گوشت اور ڈیری والا اور دوسرا وہ جس میں گوشت اور ڈیری شامل ہو۔ ہر باسکٹ پر کچھ لیبل لگے ہوئے تھے جیسا کہ ویگن، پلانٹ بیسڈ (یعنی پودوں پر مبنی)، صحت بخش، پائیدار، یا صحت بخش اور پائیدار۔
محققین نے یہ حیرت انگیز بات دیکھی کہ بغیر گوشت اور ڈیری والے جن باسکٹ پر ’ویگن‘ یا ’پلانٹ بیسڈ‘ لیبل لگے ہوئے تھے، شرکا نے ان کا انتخاب بہت کم کیا، اور صرف 20 فی صد شرکا نے ان باسکٹوں کا انتخاب کیا۔ لیکن حیرت انگیز طور پر 44 فی صد شرکا نے اسی خوراک (یعنی بغیر گوشت اور ڈیری) والے باسکٹوں کا انتخاب کیا جن پر ’صحت بخش‘ اور ’پائیدار‘ یا دونوں کا لیبل لگا ہوا تھا۔
محققین نے یہ بات بھی دیکھی کہ لیبل کا یہ اثر ان افراد پر زیادہ دیکھا گیا جو ریڈ میٹ (سرخ گوشت) کھانا پسند کرتے تھے، یعنی وہی لوگ ’صحت بخش اور پائیدار‘ جیسے لیبل کو زیادہ ترجیح دے رہے تھے۔ چناں چہ محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کسی بھی غذا کے انتخاب کرنے میں لیبلنگ کا اثر نمایاں ہوتا ہے، اور گوشت کھانے والے افراد کو پودوں پر مبنی خوراک پر بہتر لیبل لگا سبزیوں کی جانب راغب کیا جا سکتا ہے۔