اسلام آباد: پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت بجلی کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کرنے کے باجود پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی لانے میں ناکام رہی۔
گزشتہ مالی سال کے اختتام پر گردشی قرضہ بڑھ کر 2.31 ٹریلین روپے پر پہنچ گیا، گردشی قرضے میں اضافے کی اہم وجہ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نااہلی، بجلی چوری اور لائن لاسز ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جون میں ختم ہونے والے مالی سال 2022-23 کے دوران گردشی قرضوں میں 789 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو 66 ارب روپے ماہانہ بنتے ہیں، مالی سال 2022-23 کے آغاز پر گردشی قرضہ 2.253 ٹریلین روپے تھا، جو بڑھ کر 2.31 ٹریلین روپے ہوگیا۔