غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ایک ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے اور دنیا بھر کے افراد وہاں کی اپ ڈیٹس حاصل کرنے کے لیے روایتی میڈیا اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کا رخ کر رہے ہیں۔
مگر کسی بھی سوشل نیٹ ورک کے برعکس اسنیپ چیٹ کی ایک سروس غزہ کی صورتحال اور وہاں کے لوگوں کی حقیقی مشکلات کی جھلک پیش کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران صحافیوں کو بھی ہدف بنایا گیا ہے اور کم از کم 30 سے زائد صحافی اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے شہید ہوچکے ہیں، جبکہ ان کے ساتھیوں کو کوریج کے لیے سہولیات میں کمی کا سامنا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ٹک ٹاک اور ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غزہ کی صورتحال جاننے کے لیے اسنیپ میپ کے استعمال کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر اسنیپ میپ کو استعمال کرنے کے لیے اسنیپ چیٹ اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں اور اس کے ذریعے غزہ کے متعدد متاثرہ حصوں کی جھلکیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔
اسنیپ چیٹ نے تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کے بعد اس کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
غزہ کے رہائشیوں کی جانب سے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسرائیلی بمباری، تباہی اور دیگر مشکلات کو دنیا کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔