Sargaram | Newspaper

ہفتہ 14 دسمبر 2024

ای-پیپر | E-paper

پرانے سیاست دانوں سے مطالبہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دیں: بلاول بھٹو زرداری

Share

چترال: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ’پرانے‘ سیاست دانوں سے سیاست سے دست بردار ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چترال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ’’بزرگوں پر اعتراض یہ ہے کہ وہ پرانی سیاست کر رہے ہیں جس نے ملک تباہ کیا، آج کل میں مطالبہ کر رہا ہوں پرانے سیاست دان سیاست چھوڑ دیں۔‘‘

انھوں نے کہا ’’یہ میرا ہی نہیں ملک کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے، نوجوان پورے پاکستان کی 70 فی صد آبادی ہے، میں تو بزرگوں کا احترام کرتا ہوں مجھے یہی سکھایا گیا ہے، ہم پی ٹی آئی کی طرح نہیں جو گالی دینا شروع کر دیں۔‘‘

بلاول نے کہا ’’بزرگوں سے کہتا ہوں سیاست ہی چھوڑ دیں یا گھر بیٹھیں یا مدرسے میں بیٹھ جائیں، اب کام ہم نے کرنا ہے اور ہم کر کے دکھائیں گے، جس سمت پر سیاست اور ملک چل رہا ہے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، نظر آ رہا ہے کہ ہمارے سیاست دان جیسی سیاست کر رہے ہیں اس سے تکالیف میں اضافہ ہوگا۔‘‘

انھوں نے کہا ’’پاکستان ایسا ملک ہے جہاں بہت پوٹینشل موجود ہے، اور انتقامی سیاست سے سیاست دان کا نقصان تو ہوتا ہی ہے لیکن بوجھ عوام کو اٹھانا پڑتا ہے، ان کا کام کرنے کا ارادہ ہی نہیں ہے، یہ ذاتی دشمنیوں پر اتر آئے ہیں اور انتقامی سیاست کر رہے ہیں۔‘‘

بلاول نے کہا ’’میاں صاحب جب تیسری بار وزیر اعظم بنے تو کہا پرانی سیاست کو چھوڑیں گے، لیکن جب حکومت کا موقع ملا تو اسی پرانی سیاست پر اتر آئے، جب نواز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا گیا تو ان کی عمر کیا تھی؟ مولانا فضل الرحمان جب سیاست میں آئے تو ان کی عمر کیا تھی؟ لیکن شہید محترمہ بینظیر پہلی نوجوان وزیر اعظم تھیں۔‘‘

انھوں نے کہا ’’چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت ٹک ٹاکر کی حکومت بنی، میاں صاحب کی حکومت بنی تو اشرافیا کی حکومت بنی، میں چاہتاہوں اس ملک میں عوامی حکومت قائم کروں، پرانے سیاست دانوں کے تمام فیصلے آج کی سوچ کے ہوتے ہیں کل کا نہیں سوچتے، پرانے سیاست دان آج سے 18 ویں ترامیم ختم کرنے کے دعوے کر رہے ہیں، یہ چترال سے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دلانا چاہتے ہیں۔‘‘

پی پی چیئرمین نے اتنخابی وعدے کرتے ہوئے کہا ’’گندم کی سبسڈی قائد عوام کا تحفہ تھا جسے بحال اور ہمیشہ قائم رکھوں گا، سابق پاٹا اور فاٹا کو ہمیشہ کے لیے ٹیکس فری زون بنائیں گے، لوئر چترال میں یونیورسٹی بنا کر دیں گے، افغانستان کو دکھاؤں گا ہم فخر کرتے ہیں کہ کس طریقے سے ترقی کا بندوبست کیا، افغانستان میں بہت مسائل ہیں مگر میں چترال کو وسط ایشیا سے ملا کر دکھاؤں گا، چترال کے دریا پر بجلی گھر بنا کر تحفے میں دیں گے۔‘‘

بلاول بھٹو نے مزید کہا ’’آصفہ بھٹو سے کہوں گا آئیں اور نانی کی سیٹ سے چترال کے عوام کی خدمت کریں، ہم آصفہ بھٹو کو منائیں گے یا پھر اپنے خاندان سے کسی کو چترال کی سیٹ سے لڑائیں گے، مجھے خیبر پختون خواہ میں جیالا وزیر اعلیٰ چاہیے۔‘‘

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image