کراچی : پولیس اہلکاروں نے ڈکیتی کے بعد اغواکی وارداتیں بھی شروع کر دیں، شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس وردی اور حساس اداروں کے نام پر سادہ لباس افراد کی لوٹ مار کی وارداتیں معمول بنتی جارہی ہیں۔
اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں کی کڑوروں روپے کی ڈکیتی کے واقعے کے بعد ملیر میں بھی سادہ لباس مسلح افراد نے شہری کو اغوا کے بعد 12 لاکھ تاوان وصول کرکے چھوڑ دیا اور فرار ہوگئے۔
متاثرہ شہری یاسر نے بتایا کہ 16 اکتوبر کی رات محمود آباد اشرف کالونی میں سادہ لباس مسلح افراد میرے گھر داخل ہوئے اور گھر کی تلاشی لی کچھ نہ ملا تو میرے آفس لے آئے، سادہ لباس افراد نے پہلے اپنے اپ کو پولیس اہلکار ظاہر کیا پھر حساس اداروں کے نام سے اپنا تعارف کرتے رہے۔
متاثرہ شہری کے مطابق محمود آباد پولیس نے واقعہ کا مقدمہ در در کی ٹھوکریں کھانے کے دس روز بعد درج کیا، واقعہ کا مقدمہ متاثرہ شہری یاسر کی مدعیت میں محمود آباد تھانے میں درج کرلیا گیا۔
بعد ازاں ایس ایس ملیر طارق مستوئی نے بتایا کہ شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث2 پولیس اہلکاروں سمیت 3ملزمان کو گرفتار کرکے نقدی، گاڑی اور اسلحہ برآمد کریا ہے۔
ایس ایس پی طارق مستوئی کا کہنا تھا کہ ملزمان نےتاجرکےاہلخانہ سے29 لاکھ سےزائدتاوان طلب کیا اور 19لاکھ روپےوصول کرکےتاجرکورہاکیا،ایس ایس
ملزمان نےخودکوحساس ادارے کااہلکارظاہرکیا، ملزم رفیق گارڈن ہیڈکوارٹرزاوریونس کالاکوٹ تھانےمیں تعینات ہے جبکہ گرفتارتیسراملزم پولیس اہلکاروں کا مخبرہے جبکہ گڈاپ میں تعینات ہیڈکانسٹیبل سرفراز اور2ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔