امریکی عہدیدار وں کا کہنا ہے کہ غزہ میں سویلینز کی ہلاکتوں میں بے انتہا اضافے کے باوجود امریکا کا اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر نظرثانی کا امکان نہیں ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق دو امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ امریکی نائب صدر کمالا ہیرس سمیت امریکی قیادت نے غزہ میں سویلین ہلاکتوں کو کم سے کم رکھنے سے متعلق اسرائیل پر زور دیا ہے تاہم اسرائیل کو امریکی اسلحے کی فراہمی پر نظرثانی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
غزہ معاملے پر بات چیت کرتے ہوئے دونوں امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکے بغیر سویلین ہلاکتوں پردباؤ ڈالنا دراصل اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے معاملے پر امریکی حکمت عملی میں تبدیلی کا ایک اشارہ ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے معاملے پر پرائیویٹ طریقی سے مذاکرات جاری رکھنا مؤثر حکمت عملی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے غزہ میں امداد سے انکار کے بعد دو سو ٹرکوں کا داخلہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اس معاملے میں بہتری کی جانب گامزن ہیں اور یہ کسی دھمکی کے بجائے سفارت کاری کے نتیجے میں ممکن ہوا ہے۔
امریکی عہدیداروں کے مطابق اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے میں خطرات ہیں، اسلحے کی فراہمی روکنے کا مطلب ہوگا کہ آپ اسرائیل مخالف دوسری پارٹیوں کو دعوت دیں کہ وہ اس معاملے میں کود جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت پر قائم ہے جبکہ بین الاقوامی دباؤ کے باوجود اسرائیلی حکومت بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے پر تیار نہیں ہے۔