Sargaram | Newspaper

ہفتہ 27 اپریل 2024

ای-پیپر | E-paper

رمضان کی آمد پر چراغاں کرنیوالے 12 سالہ فلسطینی بچے کو اسرائیلی پولیس نے شہید کردیا

Share

اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے رمضان کی آمد اور شہید فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کیلئے چراغاں کرنے والے 12 سالہ فلسطینی بچے کو سینے میں گولی مار کر شہید کردیا۔

العربیہ اردو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ دردناک واقعہ مقبوضہ بیت المقدس کے شفعات پناہ گزین کیمپ میں پیش آیا  جس کے بالکل سامنے اسرائیلی پولیس اہلکاروں کا ٹاور موجود ہے۔

شہید کے اہل خانہ اور دوستوں کے مطابق لڑکا دوسرے روزے کو رمضان کی آمد اور اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے سیکڑوں معصوم بچوں سے اظہار یکجہتی کیلئے چراغاں کررہا تھا کہ عین اسی وقت ایک دھماکا ہوا اور ایک گولی لڑکے کے سینے میں جالگی جو اس کی موت کی وجہ بن گئی۔

رپورٹس کے مطابق فائرنگ کے بعد لڑکے کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔

دوسری جانب اسرائیلی پولیس کا مؤقف ہے کہ پولیس کو قانون میں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خطرہ بھانپتے ہوئے آتش بازی کرنے والے کسی بھی شخص کو گولی مار سکتی ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بچے کی لاش دینے سے قبل بھی اسرائیلی پولیس نے اس کے والد کو جنازے میں 40 سے زائد لوگوں کے شریک  نہ ہونے کی تنبیہ کی۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image