اسلام آباد(سرگرم نیوز)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں، 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بیچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے، صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت اور غیر جانبداری کھو چکا ہے۔ فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازع ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے ہفتہ کے روزٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دوسری طرف ایک بار پھر حکومت اور بار کونسل کی فل کورٹ بینچ کی استدعا مسترد کی گئی ۔ فل کورٹ بینچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ اعلیٰ عدالت سے ہماری گذارش ہے کہ فل کورٹ بینچ کی درخواست پر نظر ثانی کرے، یہ صرف حکومت کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے،ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا، معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے۔ عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔