Sargaram | Newspaper

جمعرات 02 مئی 2024

ای-پیپر | E-paper

حکومت کی آئی ایم ایف کو ہر ماہ مزید 18 ارب کے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی

Share

عالمی مالیاتی ادارے نے ایک بار پھر پاکستان نے ڈومور کا مطالبہ کر دیا ہے جس پر حکومت نے عوام پر مزید ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا ہے جس پر نگراں وفاقی حکومت نے اسے ٹیکسٹائل اور چینی پر ٹیکس بڑھانے کی یقین دہانیاں کرائی ہیں ساتھ ہی ٹیکس آمدن میں ممکنہ شارٹ فال کی صورت میں ہنگامی پلان بھی آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔

دستاویز کے مطابق منصوبے پر عملدرآمد سے ماہانہ 18 ارب اور پانچ ماہ میں 90 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

دستاویز میں دی گئی تجاویز کے مطابق چینی پر 5 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے جب کہ ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات پر جی ایس ٹی 15 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے اس کے علاوہ مشینری، خام مال، سپلائز، خدمات، ٹھیکوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے۔

نگراں حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کا پلان بھی آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا ہے جس میں آئندہ سال ٹیکس ہدف 1590 ارب اضافے سے 11 ہزار ارب مقرر کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔

اس پلان میں پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کا سالانہ ہدف 918 ارب سے بڑھا کر 1065 ارب کرنے کی تجویز ہے۔ رواں سال 30 جون تک 49 ارب اور اگلے سال 147 ارب کی اضافی لیوی وصول کی جائے گی۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image