Sargaram | Newspaper

اتوار 28 اپریل 2024

ای-پیپر | E-paper

’رمضان میں تو عمران خان باہر آجائیں گے’، شیر افضل کی بات پر عدالت میں قہقہے لگ گئے

Share

اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی بات پر قہقہے لگ گئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے  عدالتی حکم کے باوجود ملاقات نہ کرانے پرجیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس دوران ایس پی جیل عدالت کو آگاہ کیا کہ 2 روز قبل اڈیالہ جیل کی بیک سائیڈ سے اسلحہ اور بارود برآمد ہوا،  دو افراد گرفتار ہوئے جس کی وجہ سے کل سارا دن سرچ آپریشن جاری رہا، سرچ آپریشن کی وجہ سے گزشتہ روز رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔

اس پر جسٹس سردار اعجاز نے  ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی خود لکھ کردیں گے کہ وہ کس کس سے ملاقات کریں گے، ان کے دیے گئے ناموں کے علاوہ کوئی ایس پی درخواست نہیں دے سکے گا۔

عدالتی ریمارکس پر  شیر افضل مروت  نے عدالت سے  استدعا  کی ایس پی مصروف ہوتے ہیں کوئی فوکل پرسن مقرر کردیں، اس پر ایس پی جیل نے بتایا کہ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل فوکل پرسن ہوں گے ،ہم نے مشاورت سے عمران خان سے ملاقات کرنے والوں کیلئے دن مقرر کیے تھے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں کی تعداد اب بڑھ گئی ہے، ان کی سکیورٹی کی وجہ سے ہمیں بہت سے کام روکنے پڑتے ہیں،استدعا ہے کہ ملاقات کرنے کے دن مقرر رہنے دیے جائیں۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اپنایاکہ منگل اور جمعرات کے 2  دن مقرر ہیں جن میں 2، 2 سیشن ہوتے ہیں، ایک سیشن میں 6 افراد ملاقات کر سکتے ہیں۔

اس دوران ایڈووکیٹ جنرل  نے عدالت سے  استدعا کی کہ سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کردیں  جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ رمضان میں تو خان صاحب باہر آجائیں گے، یہ درخواست غیر مؤثر کروانا چاہتے ہیں، شیرافضل مروت کی بات پر کمرہ عدالت میں قہقہےگونجنے لگے۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image