Sargaram | Newspaper

جمعہ 03 مئی 2024

ای-پیپر | E-paper

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی لیول پلینگ فیلڈ درخواست نمٹا دی، آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت

Share

سپریم کورٹ پی ٹی آئی کی جانب سے عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے دائر درخواست پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کو آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

اے آر وائی نیوز کے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے پی ٹی آئی کی دائر درخواست کی قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو آج سہ پہر تین بجے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کو نمٹا دیا۔

سماعت میں اٹارنی جنرل اور الیکشن کمیشن کے نمائندے سمیت پی ٹی آئی رہنما بھی موجود تھے۔

قائم چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کئی رہنما اشتہاری ہیں جس پر وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جو اشتہاری ہیں وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، متعلقہ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانتیں بھی لے رہے ہیں اس کے بعد پھر بھی انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وکلا کو بھی ریٹرننگ افسران کے دفتر سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے یہ بھی حکم دیا کہ تمام آئی جیز کو ہدایت کریں کہ وہ کہیں بھی پی ٹی آئی امیدواروں کو تنگ نہ کریں۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن شیڈول جاری ہو چکا لیکن اب بھی ایم پی او آرڈر جاری ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی امیدواروں کو کاغذات نامزدگی نہ دیے جا رہے ہیں اور نہ جمع کرانے دیتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بظاہر لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کا الزام درست ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن ایم پی او کے آرڈر کیوں نہیں رکوا رہا؟ ابھی حکم نامہ لکھ کر بھجواتے ہیں کہ شکایات کا جائزہ لے کر مسئلہ حل کریں۔

پی ٹی آئی وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر آر او کاغذات وصول نہیں کرتے تو الیکشن کمیشن کو جمع کرانے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک ہی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے تو ایک سیاسی جماعت کو کیوں الگ ڈیل کیا جا رہا ہے؟ بظاہر لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کا الزام درست ہے۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image