Sargaram | Newspaper

اتوار 28 اپریل 2024

ای-پیپر | E-paper

صارف کے اکاؤنٹ سے جعلی دستخطوں کے ذریعے 41 کروڑ روپے نکالے جانے کا انکشاف

Share

اسلام آباد : سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں صارف کےاکاؤنٹ سے جعلی دستخطوں کےذریعے اکتالیس کروڑ روپے نکالے جانے کا انکشاف سامنے آیا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں صارف کے اکاؤنٹ سے 41 کروڑ روپے نکالے جانے کا انکشاف ہوا، جعلی ستخطوں کے ذریعے پیسے نکالے گئے۔

ایف آئی اےحکام نے بتایا کہ فرانزک مکمل کرلیا گیاہے،ملزمان کےخلاف مقدمہ درج ہوگا، صارف نے بتایا کہ جعلی دستخطوں سے 2017 سے اکاؤنٹ سے رقم نکالی جارہی ہے۔

اجلاس میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جن لوگوں پر صارف کو شک ہے ان کے نام ایف آئی اے کو دیے جائیں، سینیٹر فاروق ایچ نائیک

قائم مقام سی ای او بینک نے بتایا کہ 2022 میں بینک منیجر کے کردار کو مشکوک سمجھا گیا، قمنیجر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور بتایا گیا کہ رقم قرض کے طور پر دی گئی، تحقیقات کے بعد وہ قرض واپس لیا گیا،وہ رقم صارف کو واپس کی گئی اور ان سے دستخط لئے گئے، بینک نے صارف سے تمام تفصیلات مانگی جو نہیں دی گئیں۔

سینیٹر کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ بینک کو ایف آئی اے سے پہلے تحقیقات کا موقع دینا چاہیے جبکہ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کوئی امریکا کا بینک ہے یا دبئی کا ہم اپنی خودمختاری داؤ پر نہیں لگا سکتے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہم کسی بینک کی بدنامی نہیں کرنا چاہتے 2017 سے معاملہ چل رہا ہے، ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے بینک ایف آئی اے کے پاس جائے، جس پر صارف نے بتایا کہ بینک اس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image