Sargaram | Newspaper

ہفتہ 04 مئی 2024

ای-پیپر | E-paper

کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟ شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر میں تلخ جملوں کا تبادلہ

Share

راولپنڈی: سائفر کیس کی سماعت میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، شاہ محمود قریشی نے پراسیکیوٹر سے مکالمے میں کہا کہ تم اوپر سے آئے ہو، کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔

شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آئے اور کہا کہ جج صاحب کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہوا ہے این اے 150، این اے 151 ،پی پی 218 سے کاغذات مسترد ہوئے، کاغذات نامزدگی کی تصدیق کا کہا، جج صاحب نے کہا میرا حکم نامہ ساتھ لگادیں، جج صاحب کے حکم نامے کے باوجود کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

جس پر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ شاہ صاحب ہم نے قانونی طریقہ کار پورا کردیا تھا۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر کے بولنے پر شاہ محمود قریشی غصے میں آگئے اور کہا اپنے بنیادی حقوق کی بات کر رہا ہوں، یہ بیچ میں کیوں بول رہےہیں؟

شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، شاہ محمود قریشی نے پراسیکیوٹر سے مکالمے میں کہا کہ تم اوپر سے آئے ہو، کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟

پراسیکیوٹرراجہ رضوان عباسی نے شاہ محمود قریشی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمہاری کیا اوقات ہے؟ فاضل عدالت کے جج شاہ محمود قریشی کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے رہے۔

شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونےکیخلاف درخواست جمع کرادی، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ یہ آپ کاحق ہے ہم درخواست کو دیکھ لیتے ہیں، آپ کے جو حقوق ہیں وہ آپ کوملیں گے۔

Share this Article
- اشتہارات -
Ad imageAd image